رمضان یا رمدان (تھوڑا مسکرا لیں) - اردو ناول

Breaking

ہفتہ, مئی 11, 2019

رمضان یا رمدان (تھوڑا مسکرا لیں)

(تھوڑا مسکرا لیں)



رمضان یا رمدان:

ھمارے پڑوسی ضیا صاحب جو چند سال ع رب ملک میں گذار کر آئے تھے ، ھاتھوں میں بڑی بڑی سامان سے بھری تھیلیاں لیئے جا رھے تھے۔۔۔ رمضان کی پہلی شام تھی- جیسے ھی ھمارے سامنے سے گزرے ، ھم نے کہا:
السلام علیکم ضیا صاحب ، رمضان مبارک۔۔۔۔
 جھٹ سے رُکے ، پاس بلایا اور سخت لہجے میں بولے:
"آپ شکل سے تو پڑھے لکھے لگتے ھیں۔۔۔۔؟؟"
 ھم نے سر جھکا کر جواب دیا:
"جی حضور ، کچھ تو پڑھائی کی ھے۔۔۔۔"
 کہنے لگے:
"رمدان ھوتا ھے صحیح تلفظ ، رمضان نہیں ، عربی کا لفظ ھے ، عربی کی طرح بولا جانا چاہیئے۔۔۔۔
 ھماری غلطی تھی ، اِس لیئے سر جھکا کر مان لی ، اور کہا:
"آپ صحیح کہہ رھے ھیں دیا صاحب۔۔۔۔"
 فوراً چونکے اور کہنے لگے:
"یہ دیا کون ھے۔۔۔۔؟؟"
 میں نے مؤدبانہ عرض کیا:
"آپ۔۔۔۔"
 فرمایا:
" کیسے بھئی ، میں توضیا ھوں۔۔۔۔"
 میں نے عرض کیا:
" جب رمضان رمدان ھو گیا ، تو پھر ضیا بھی دیا ھو جائے گا ، یہ بھی تو عربی کا لفظ ھے۔۔ ضوآد کا تلفّظ خالی رمضان تک کیوں محدود ھو۔۔۔۔؟؟
 خیر بات ختم ھوئی، ضیا صاحب جانے لگے تو ھم نے پیچھے سے درخواست ڈال دی:
" دیا صاحب ، کل افطاری میں  بکورے درُور بنوایئے گا ، تو ھمیں بھی بھیج دیجیئے گا۔۔۔۔"
 فوراً پھڑپھڑا کے بولے:
" یہ  بکورے کیا چیز ھے بھئی ۔۔۔۔؟؟"
 ھم نے کہا:
" عربی میں “پ” اور " ڑ " تو ھوتا نہیں ، تو بکورے ھی ھوئے ،
 ضیاء صاحب سٹپٹائے ، بولا ۔ اور درور ؟
جی ضرور کی ضواد کو د پڑھیں گے نا ؟
اب اسی طرح پیپسی بھی بیبسی ھو گئی ھے۔۔۔۔
 ایکدم غصّے میں آ گئے اور چیخ کر بولے:
" تُم پاگل تو نہیں ھو گئے ھو۔۔۔۔؟؟ "
 ھم نے کہا:
" پاگل نہیں ، باکل کہیئے ؛ عربی میں باکل ھی ھوتا ھے۔۔۔۔
 اب تو اور بھی غصّے میں آگئے اور کہنے لگے:
" ابے مسخری کرتا ھے۔ ابھی چپّل اتار کر ماروں گا۔۔۔۔ "
 ھم نے کہا:
" چپّل نہیں شبّل کہیئے ، عربی میں “چ” بھی نہیں ھوتا۔۔۔۔ "
 اب تو وہ واقعی طیش میں آ گئے اور بولے:
" ابے گدھے ، باز آجا۔۔۔۔ "
 میں نے کہا:
" باز تو میں آجاؤں گا ، مگر گدھا نہیں جدھا کہیئے ، عرب میں “گاف” نہیں ھوتا
 اتنا کہہ کر میں وھاں سے بھاگ نکلا۔

اوہ ہ ہ ہ ہ معذرت ۔۔ بھاج نکلا ...!!!😁😁😁

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں